اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی آنے والے وقت میں سنگین مشکلات کا شکار ہو سکتی ہیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ نیب والے کچھ ”شواہد“ کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور اگر تصدیق ہوگئی تو بشریٰ بی بی کی حیثیت ”گواہ“ سے ”ملزم“ میں تبدیل ہو جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ نیب کو کچھ نئے شواہد ملے ہیں جن کی کراس چیکنگ کی جا رہی ہے، اگر ان شواہد کی تصدیق ہوگئی تو بشریٰ بی بی نیب کی ملزمہ بن جائیں گی اور گرفتار بھی ہو سکتی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ شواہد پیسوں کی لین دین سے جڑے ہیں جو بشریٰ بی بی نے مبینہ طور وصول کیے تھے۔
فرح شہزادی کے بارے میں میڈیا کو لیک ہونے والی تازہ ترین رپورٹ اور اس معاملے پر نون لیگ اور ایم کیو ایم والوں کی پریس کانفرنسز سے بھی عمران خان کیلئے کچھ اضافی مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔دریں اثنا، نیب نے عمران خان کے مبینہ کرپشن کیسز (توشہ خانہ اور برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی سے جڑا 190؍ ملین پاؤنڈز کا معاملہ) میں بھی اپنی تحقیقات کو تیز کر دیا ہے۔ نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کا 190 ملین پاؤنڈ کا کیس القادر ٹرسٹ کیس کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق بیورو جلد ہی ان کیسز کی تحقیقات کو مکمل کر کے عمران خان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
عمران خان کے اقتدار میں آنے سے قبل فرح کے ظاہر کردہ اثاثوں کی مالیت 2017 میں 231,635,297 روپے (231 ملین روپے) بتائی گئی تھی۔ تاہم عمران خان کی حکومت کے پہلے تین برسوں فرح نے مختلف شہروں میں کئی جائیدادیں خریدیں اور مختلف کاروباری شعبوں میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی۔دستاویزات کے مطابق فرح خان نے عمران خان کی حکومت کے دوران 2019 میں کالے دھن کو سفید کرنے کی اسکیم (ٹیکس ایمنسٹی اسکیم) سے بھی فائدہ اٹھایا اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کے تحت 328 ملین روپے کے اثاثے ظاہر کیے۔
دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ فرح خان نے لاہور اور اسلام آباد میں کچھ پرتعیش جائیدادیں خریدیں جن میں اسلام آباد کے پوش سیکٹر میں ایک کوٹھی بھی شامل ہے۔ دستاویزات کے مطابق فرح خان نے اسلام آباد کے سیکٹر F-7/2میں 933 مربع گز کا گھر ظاہر کیا جو انہوں نے 195 ملین روپے میں خریدا۔