کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی مظالم سے دوچار فلسطین کے لیے عطیات جمع کرنے سے متعلق الزام پر بینک الفلاح نے وضاحت کر دی۔ پاک آبزرور کے مطابق حالیہ دنوں بینک الفلاح کا ایک نوٹیفکیشن منظرعام پر آیا، جس میں انتظامیہ کی طرف سے بینک کی تمام برانچوں کو پاکستان میں فلسطینی سفارتخانے کے بینک اکاﺅنٹس میں عطیات کی رقوم جمع کرنے سے منع کیا گیا تھا۔
بینک کے اس ادارہ جاتی نوٹیفکیشن کی تصویرسوشل میڈیا پر لیک ہوگئی، جس پر احتجاجاً پاکستانیوں نے بینک الفلاح کے بائیکاٹ کی مہم شروع کر دی۔ کڑی تنقید کے بعد بینک الفلاح کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ صرف ایک غلط فہمی کی وجہ سے ہوا کیونکہ عطیات کے لیے کسی کی جانب سے فلسطینی سفارتخانے کا آفیشل بینک اکاﺅنٹ دیا گیا تھا، جس کے بعد پاکستانیوں نے اسی اکاﺅنٹ میں رقوم جمع کرانی شروع کر دیں۔
بعد ازاں فلسطینی سفارتخانے نے بینک الفلاح سے سے کہا کہ یہ سفارتخانے کا آفیشل اکاﺅنٹ ہے اور کچھ مخصوص کاموں کے لیے مختص ہے۔ اس اکاﺅنٹ میں اگر کوئی عطیہ کرے تو اسے لینے سے انکار کر دیں۔ ذرائع کے مطابق فلسطینی سفارتخانے کے اس پیغام کے بعد بینک الفلاح نے مذکورہ نوٹیفکیشن کے ذریعے اپنی تمام برانچوں کو سفارتخانے کے بینک اکاﺅنٹ میں رقم جمع کرنے سے منع کر دیا۔ بینک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پاکستانی شہری ایسے اکاﺅنٹس میں عطیات جمع کرا سکتے ہیں جو قانون کے مطابق جائز ہیں۔ بینک الفلاح ان اکاﺅنٹس کے لیے عطیات جمع کرانے کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔