لندن (ویب ڈیسک) سپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کی سب سے پہلے مریخ پر پہنچنے کی جلدی خلائی کمپنی کے ملازمین کو مہنگی پڑنے لگی، کمپنی میں ناقص حفاظتی اقدامات کی بدولت حادثات روز کا معمول بن گئے۔برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپیس ایکس میں ملازمین کی حفاظت کیلئے ناقص انتظامات کے باعث حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں، کم از کم 100 افراد مختلف واقعات میں کٹنے کی وجہ سے زخمی ہو چکے ہیں جبکہ 29 افراد ایسے حادثے کا شکار ہوئے جن میں ان کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔
جیو نیوز نے غیرملکی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ بیان کردہ اعداد وشمار کے مطابق سپیکس ایکس میں ملازمین کے ساتھ پیش آنے والے حادثات میں 17 ایسے واقعات ہوئے جن میں ملازمین کی انگلیاں کٹ گئیں، 9 افراد سر میں گہری چوٹ لگنے سے زخمی ہوئے اور 5 افراد آگ لگنے سے جھلس کر زخمی ہوئے جبکہ 7 افراد حادثات میں آنکھوں میں چوٹ لگنے سے متاثر ہوئے۔
خبر کے مطابق مختلف واقعات میں 8 ملازمین جسم کے اعضاء کٹ جانے سے معذور ہوئے اور مختلف اعضاء کو گہرے زخم پہنچنے کے 12 واقعات ہوچکے ہیں جبکہ 170 واقعات میں ملازمین معمولی زخمی ہوئے۔خبر ایجنسی کے مطابق کم از کم ایک حادثے میں ایک ملازم اپنی جان بھی گنوا بیٹھا تھا۔خبر کے مطابق ملازمین کا کہنا تھا کہ سپیس ایکس پر ملازمین کیلئے حفاظتی اقدامات اور حادثات سے متعلق خلائی کمپنی کا مؤقف ہے کہ اپنی حفاظت کی ذمہ داری خود ملازمین پر ہی عائد ہوتی ہے۔
کم ازکم چار ملازمین کا کہنا تھا کہ ایلون مسک خود بھی حفاظتی اقدامات کے حوالے سے کوئی خاص فکر مند نظر نہیں آتے، خلائی کمپنی کے اپنے متعدد دوروں کے موقع پر وہ خود بھی آگ پھینکنے والے آلات سے کھیلتے نظرآئے اور اپنے ملازمین کو ’سیفٹی ییلو‘ (Safety Yellow) پہننے سے روکتے تھے کیونکہ انہیں تیکھے رنگ پسند نہیں ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق مطابق یہ اعداد و شمار صرف ان واقعات پر مبنی ہیں جو تحقیقات کے دوران اسپیس ایکس کے حاضر اور سابقہ ملازمین اور سابق ایگزیکٹو نے انہیں بتائے جبکہ وہاں رونما ہونے والے واقعات کے اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہوسکتے ہیں۔